یقین کی روشنی… اور دعا کا چراغ
کبھی رات اتنی لمبی لگتی ہے کہ لگتا ہے صبح کا ہونا محال ہے۔ کبھی حالات اتنے بگڑ جاتے ہیں کہ دل میں صرف ایک ہی سوال رہ جاتا ہے: "کیا میری دعائیں کبھی پوری ہوں گی؟" اور پھر… کہیں دل کے کونے سے ایک نور نکلتا ہے — یقین کا نور۔ جب انسان تھک جاتا ہے، ہر در بند ہو جاتا ہے، تو رب سے مانگنے کا در کھلتا ہے۔ اور اسی در پر ایک چراغ جلتا ہے… دعا کا چراغ۔ --- یقین کی روشنی میں دعا کا چراغ جلتا ہے، اور ہمت کی راہوں پر رب کی رحمت برسنے لگتی ہے۔ --- سنو! ہمت مت ہارو… دعا کرتے رہو، رب پر بھروسہ رکھو۔ تمہارے اندر ایک ایسی طاقت ہے جو صرف یقین سے جاگتی ہے۔ اور وہ طاقت جب جاگتی ہے تو تقدیریں بدل جاتی ہیں۔ جو آج ممکن نہیں لگ رہا، وہ کل تمہاری حقیقت بن کر سامنے آئے گا۔ --- بس صبر کرو… اور یقین رکھو۔ تمہاری دعائیں بہت جلد قبول ہوں گی، ایسی جگہوں سے جہاں تم نے سوچا بھی نہ ہوگا… ان شاء اللہ! ---