اشاعتیں

یقین کی روشنی… اور دعا کا چراغ

 کبھی رات اتنی لمبی لگتی ہے کہ لگتا ہے صبح کا ہونا محال ہے۔ کبھی حالات اتنے بگڑ جاتے ہیں کہ دل میں صرف ایک ہی سوال رہ جاتا ہے: "کیا میری دعائیں کبھی پوری ہوں گی؟" اور پھر… کہیں دل کے کونے سے ایک نور نکلتا ہے — یقین کا نور۔ جب انسان تھک جاتا ہے، ہر در بند ہو جاتا ہے، تو رب سے مانگنے کا در کھلتا ہے۔ اور اسی در پر ایک چراغ جلتا ہے… دعا کا چراغ۔ --- یقین کی روشنی میں دعا کا چراغ جلتا ہے، اور ہمت کی راہوں پر رب کی رحمت برسنے لگتی ہے۔ --- سنو! ہمت مت ہارو… دعا کرتے رہو، رب پر بھروسہ رکھو۔ تمہارے اندر ایک ایسی طاقت ہے جو صرف یقین سے جاگتی ہے۔ اور وہ طاقت جب جاگتی ہے تو تقدیریں بدل جاتی ہیں۔ جو آج ممکن نہیں لگ رہا، وہ کل تمہاری حقیقت بن کر سامنے آئے گا۔ --- بس صبر کرو… اور یقین رکھو۔ تمہاری دعائیں بہت جلد قبول ہوں گی، ایسی جگہوں سے جہاں تم نے سوچا بھی نہ ہوگا… ان شاء اللہ! ---

سکون کی اصل منزل… تہجد کا سجدہ

 ایک رات دل بے حد بے چین تھا… نہ نیند آ رہی تھی، نہ سکون مل رہا تھا۔ دل کی دیواروں پر جیسے کسی نے "ادھورا پن" لکھ دیا ہو۔ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی، کچھ کمی سی لگ رہی تھی۔ تب دل میں خیال آیا: "کبھی خدا سے تنہائی میں بات کی ہے؟" وضو کیا… دل دھویا… اور خاموشی سے مصلے پر بیٹھ گیا۔ پہلی بار… شاید واقعی پہلی بار، دل سجدے میں گیا تھا۔ زبان خاموش تھی، لیکن دل رو رہا تھا۔ وہ سجدہ تہجد کا تھا۔ وہ وقت، جب سب سو رہے ہوتے ہیں اور صرف وہ جاگتا ہے… جو محبت میں ہوتا ہے۔ یہ محبت کسی انسان سے نہیں، خالق سے ہوتی ہے۔ سجدے میں پڑا رہا… کچھ بولا نہیں، بس رویا… بس خالی پن کو بہایا… اور عجیب سا سکون دل کے اندر اترتا گیا۔ ایسا لگا جیسے دنیا کی ساری فکریں، ساری تھکن، ساری شکایتیں — کسی نے دھو ڈالیں۔ جب سجدے سے اٹھا، تو وہی کمرہ تھا، وہی رات، لیکن اب میں وہ نہیں رہا تھا۔ --- تہجد کا سجدہ — وہ جگہ ہے جہاں انسان خود کو ڈھونڈ لیتا ہے۔ جہاں دل کے زخم بولتے نہیں، خود رب ان پر ہاتھ رکھتا ہے۔ --- تو اگر کبھی دل تھک جائے… اگر سکون بکھر جائے… تو لوگوں سے نہیں، رب سے ملاقات کا وقت طے کرنا۔ شاید تم بھی پا ل...

"Mohabbat – Alfaaz Se Nahi, Jazbaat Se Samjhi Jaati Hai"

 > Mohabbat... yeh lafz sirf chaar haroof ka nahi, yeh poori zindagi ka ehsaas hota hai. Aksar log samajhte hain ke mohabbat izhar se hoti hai, lekin asal mein mohabbat wo jazba hai jo khamoshi mein bolta hai, nigahon mein likha hota hai, aur dil ki dhadkanon mein mehsoos hota hai. Mohabbat ka asal chehra na to har kisi ko nazar aata hai, aur na hi har kisi ka dil usay samajhne ka jazba rakhta hai. Mohabbat kabhi shart nahi rakhti... Mohabbat kabhi maange nahi karti... Mohabbat sirf deti hai – waqt, wafaa, aur khud ko. Aaj ke daur mein log mohabbat ko ek mausam samajhne lage hain — aaya, guzra, aur bhool gaye. Magar asli mohabbat to wo hoti hai jo na waqt dekhti hai, na wajah, bas dil se bandhi rehti hai. Kabhi socha hai... Jab koi aapke khamosh hone par bhi aapke jazbaat samajh jaaye, Jab koi aapki muskurahat ke peeche chhupi udaasi ko mehsoos kar le, To samajh lena — us insaan mein Allah ne mohabbat ka asal rang bhar diya hai. Mohabbat alfazon se nahi, niyaton se samjhi jaati ...